چالیس سال کی عمر سے پہلے کامیابی کی شاہراہ پر دس قدم

عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے چالیس سال کی عمر کے بعد محنت ومشقت اور جدوجہد زیادہ مشکل ہوجاتی ہے ۔ جو کام پہلے سہل تھے،دشوار ہوجاتے ہیں ۔ مثلا کم لوگ ہی درد اور تھکاوٹ کے احساس کے بغیر صبح بستر سے اٹھ سکتے ہیں ۔ وہ چلنے پھرنے اور بھاگ دوڑ میں مشکلات کا شکار ہونے لگتے ہیں ۔ یہ بجاسہی ‘ مگر کئی شعبے ایسے ہیں کہ جن میں چالیس سال کی عمر کے بعد کام کی نوعیت ڈرامائی طور پر آسان ہوجاتی ہے ۔

ذمہ داریاں بڑھنے میں کوئی حرج نہیں لیکن چالیس کے بعد آپ کی قدروقیمت کا تعین اٹھارہ گھنٹے روزانہ کام کی اہلیت سے نہیں ہونا چاہئے ۔ سخت جسمانی محنت کے برعکس تجربہ ، علم اور مہارت کو آپ کی خوبیاں شمار ہونا چاہئیں ۔ کامیابی کے اکثر ثمر چالیس برس کی عمر کے بعد حاصل ہونے لگتے ہیں ۔ البتہ یہ ضروری ہے کہ آپ نے یہ سنگ میل پار کرنے سے پہلے اپنے معاملات صحیح طریقے سے انجام دئیے ہوں ۔ صحیح کام کیے ہوں ۔
یہ صحیح کام کیا ہیں ؟ پہلی بات یہ ہے کہ آپ نے ہوم ورک مکمل کیا ہو۔ گویا چالیس برس کی عمر سے پہلے آپ نے وہ سب کچھ اچھی طرح سیکھ لیا ہو جس کی آپ نے کاروبار یا پیشے کے لیے ضرورت ہوتی ہے ۔ چلیے میں اپنی ایک مثال دیتا ہوں ۔ میں نے کتابیں لکھنے اور مسودوں کی تدوین سے متعلق تمام ضروری لوازمات پر چالیسویں سالگرہ منانے سے کئی سال پہلے ہی عبور حاصل کر لیا تھا ۔ یوں میں نے عمر کے مناسب حسے میں اپنے شعبے میں مہارت حاصل کر لی تھی ۔ اس کے بعد سے میں اپنے تجربے میں اضافہ کر تا رہا ہوں ۔
کامیاب کاروباری لوگوں کی زندگیوں کا مطالعہ کریں ۔ آپ دیکھیں گے کہ ان کی واضح اکثریت چالیس سال تک پہنچنے سے پہلے ہی اپنا کاروبار مستحکم کر چکی تھی ۔ ممتاز سیات دانوں ، سائنس دانوں ، ادیبوں ، مصوروں ، موسیقاروں اور دوسری ممتاز شخصیات کا معاملہ بھی عموما یہی ہوتا ہے ۔ زندگی کے چار عشرے پورے کرنے سے پہلے وہ اپنا مقام بنا چکے ہوتے ہیں ۔
بیس سے تیس برس کی عمر میں آپ دن رات محنت کرتے ہیں ۔ تعلیم وتربیت حاصل کرتے ہیں ۔ تو یہ اچھی بات ہے ۔ اس کے بعد بھی آپ سات آٹھ برسوں تک تگ ودو میں رہتے ہیں تو چلیے اس میں بھی کوئی برائی نہیں لیکن چالیسیوں سالگرہ کا کیک کاٹنے کے بعد بھی آپ اپنا مقام تلاش کرنے کے لیے ہاتھ پاؤں مارتے ہیں ‘ راتوں کی نیندیں حرام کرتے ہیں تو اکثر صورتوں میں اس کا مطلب یہ ہے کہ ماضی میں کوئی کمی ، کوئی خرابی رہ گئی ہے ۔ یہ اچھی بات نہیں ہے ۔
تو پہلی بات یہ ہوئی کہ پانچویں عشرے میں قدم رکھنے سے پہلے آپ کو اپنے کاروبار یا پیشے کے بنیادی تقاضے پورے کر لینے چاہئیں ۔ دوسری بات یہ ہے کہ آپ کو اپنا سٹائل بنانا چاہئے ۔ چالیس سے پہلے آپ کو دوسروں سے سیکھنا چاہئے ۔ کام کرنے کے انداز ہوں یا لباس کی تراش خراش ہو ، آپ کو دوسروں سے رہنمائی لینی چاہئے ۔ بیس تیس برس کی عمر تک تجربے میں کوئی حرج نہیں ۔ بلکہ یوں کہنا چاہئے کہ آپ کو تجربے ضرور کرنے چاہئیں ۔ نئی نئی باتوں میں ہاتھ ڈالنا چاہئے ۔ لیکن چالیس تک پہنچتے ہوئے آپ کو اپنا سٹائل پختگی سے بنا لینا چاہئے جو لوگ کیرئیر کے وسط میں پہنچ کر سٹائل بنانے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہے ہوں ، ان کا کامیاب قرار دینا مشکل ہی ہے ۔
تیسری بات یہ ہے کہ ممکن ہو تو ، چالیس سے پہلے اپنی جذباتی زندگی منظم کر لینی چاہئے ۔ یہ اس لیے ضروری ہے کہ زندگی کے آئندہ سفر میں جذباتی مدوجزر رکاوٹ نہ بنیں ۔ وقت ، توانائی اور صلاحیتیں جذب کرنے والے ذاتی مسائل پر قابو پائے بغیر کامیابی کی منزل تک پہنچنا مشکل ہوجاتا ہے ۔ یہ بھی ہے کہ اس قسم کے ذاتی مسائل رنجیدگی اور محرومی کا احساس پیدا کرتے ہیں ۔ یہ ایسی بیماریاں ہیں جو ہر شے میں دلچسپی کو چاٹ لیتی ہیں ۔
ظاہر ہے کہ زندگی کی تمام مشکلات ختم نہیں کی جاسکتیں۔ ان کے ساتھ کشمکش جاری رہتی ہے تاہم چالیس تک پہنچنے سے پہلے نجی زندگی کو سنوار لینے والے دوسری کامیاں حاصل کرنے میں بھی عموما زیادہ خوش نصیب ثابت ہوا کرتے ہیں ۔ چنانچہ آپ یاس انگیز الجھنوں سے چھٹکارا چاہتے ہیں ، محبت اور شادی کے بحران سے گزرنے کے آرزومند ہیں تو یہ کام چالیس سے پہلے کر ڈالئے تاکہ یہ الجھنیں زندگی کے پانچویں عشرے میں آپ کا دامن نہ کھینچیں ۔ آپ زندگی سے لطف اندوز ہونے میں آزاد ہوں ۔ اپنی محنت و مشقت اور صلاحیتوں کے ثمرات آسانی سے سمیٹ سکیں ۔

چوتھا اصول یہ ہے کہ آپ اپنی کمزوریوں سے آگاہ ہوجائیں ۔ ان چیزوں کو قبول کرلیں جن کو آپ سمجھنے کی اہلیت نہیں رکھتے یا جو کام آپ کر نہیں سکتے ۔ آپ کاروبار میں کمزور ہیں لیکن تصویریں بنانے کی فطری صلاحیت رکھتے ہیں تو مناسب یہی ہے کہ تصویریں بنایا کریں ۔ کاروبار کو جانے دیں ، چاہے اس میں منافع زیادہ ہو اور دوسرے آپ سے کاروبارکی توقع کر رہے ہوں ۔ چالیس سے پہلے اس کام میں پاؤں جما لیں جس میں آپ لطف محسوس کرتے ہیں اور جس میں آپ کی صلاحیتیں زیادہ مددگار ہوتی ہیں ۔ یہ نہ کیا تو زیادہ امکان یہ ہے کہ ناکامی اور مایوسی کی زندگی بسر کرنے پڑے گی ۔

پانچواں قدم یہ ہے کہ اپنی قوتوں کو اچھی طرح جان لیں ۔ آپ خود ہی فیصلہ کرسکتے ہیں کہ کون سے کام آپ بہتر انداز میں کرسکتے ہیں ۔ ان سے آپ کو خوشی ملتی ہے اور ان میں آپ دوسروں سے آگے نکل سکتے ہیں ۔ اپنا مقام بنا سکتے ہیں ۔
جب میں جوان تھا تو ہر مسئلے کے منفی اور مثبت دونوں پہلوؤں پریکساں توجہ دیا کرتا تھا ۔ عزیزواقارب کو میری یہ عادت پسند نہیں تھی ۔ وہ اس سے ٹوکتے تھے اور مثبت پہلوؤں پر نظر رکھنے کی تلقین کرتے تھے ۔ خیر ‘ زندگی کی پچاس بہاریں دیکھنے کے بعد میں اس عادت کو اپنی قابل قدر قوت سمجھنے لگاہوں ۔ اس عادتنے مجھے اچھا منتظم بننے میں مدد نہیں دی لیکن میں بہتر مشیر ضرور بن سکتا ہوں ۔ چلیے یونہی سہی ۔ اس میںکوئی حرج نہیں ۔ معاشرے اور اداروں کو صرف ناظم درکار نہیں ہوتے ، مشیروںکی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔ آپ جو بھی رول ادا کرنا چاہیں ، یہ دیکھنا ضروری ہے کہ آپ کیا ہیں اور کیا کچھ کر سکتے ہیں ۔
چھٹی بات یہ ہے کہ چالیسیوں سالگرہ منانے سے پہلے کچھ نہ کچھ رقم ضرور بچالیں ۔ کوئی اثاثہ بنا لیں ۔ اس کے لیے محنت سے کام لیں ، کفایت شعار بنیں ۔ مجھے ایک دانا بزرگ نے بروقت یہ مشورہ دیا تھا ۔ اس نے کہا تھا کہ دس لاکھ روپے جمع کرو اور بچت کی مناسب سکیم میں لگادو۔ خیر‘ میں اس قدر بڑی رقم تو جمع نہ کرسکا ، مگر اپنی بساط کے مطابق کچھ نہ کچھ کر ہی لیا ۔
یہ مشورہ بہت اہم ہے ۔ زندگی کی بدترین صورت دوسروں کی محتاجی ہے ۔ جب آپ کو یہ احساس ہو کہ آپ ناپسندیدہ ملازمت چھوڑنے یا کیرئیر بدلنے کی ہمت نہیں رکھتے تو پھر بدنصیبی کا گہرا دکھ روح کو گھائل کردیتا ہے ۔
رقم ضرور بچائیں ۔ وہ آپ کو تحفظ اور وقار کا احساس مہیا کرے گی ۔ ممکن ہے کہ زندگی آپ پر مہربان رہے ۔اس بچت کو استعمال کرنے کی نوبت کبھی نہ آئے ۔پھر بھی یہ رقم آپ کو حوصلہ دیتی رہے گی ۔ مشکل فیصلے کرنے میں آپ کی مددگار ہوگی ۔
ساتویں بات یہ ہے کہ دوستوں کا حلقہ بنائیں ۔ آپ چالیس کے ہو گئے ہیں ،لیکن ایسے دوستوں سے محروم ہیں جو آپ پر بھروسہ کرسکیں اور ضرورت کے وقت آپ ان کا دروازہ کھٹکھٹاسکیں تو اس کو بدقسمتی کے علاوہ کوئی اور نام مت دیں ۔
دوستوں کے حلقے سے مراد ایسے لوگ ہیں جن کے آپ کام آتے ہیں ،جن کے منصوبوں میں مدد دیتے ہیں ، جن کے مسئلے سنتے ہیں اور ان کو حل کرنے میں تعاون کرتے ہیں ، وہ بھی آپ کے ساتھ یہی سلوک کرتے ہیں۔
ہاں یہ یاد رہے کہ دوستوں کا حلقہ راتوں رات نہیں بن جاتا ۔ برسوں اس چمن کی آبیاری کرنی پڑتی ہے مگر اچھی زندگی کے لیے ہمیں اس حلقے کی ضرورت رہتی ہے ۔
آٹھواں اصول یہ ہے کہ چالیس سے پہلے پہلے آپ صحیح افراد منتخب کرنے اور ان پر اعتماد کرنے کی اہلیت حاصل کرلیں ۔ دیکھنے میں یہ معمولی بات ہے مگر یقین کریں کہ اکثر لوگ زندگی بھر اس خوبی سے محروم رہتے ہیں ۔ وہ دوسروں کو شریک کرنے اور ان پر اعتماد کرنے سے ڈرتے ہیں ۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے تک محدود رہ جاتے ہیں ۔ بالاخر زندگی کی دوڑ میں پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دئیے جاتے ہیں ۔
نواں اصول یہ ہے کہ آپ اپنی زبان پر قابو پالیں ۔ جہاں بولنے کی حاجت ہو ، وہیں بولیں ۔ جہاں چپ رہنا اچھا ہو وہاں اپنی زبان بند رکھیں ۔personal development and growth before 40th birthday

غیر محتاط گفتگو سے زیادہ کیرئیر کے لیے نقصان دہ چیز کوئی اور نہیں ہے ۔ میں نے خود زندگی میں بہت سے لوگوں کے کیرئیر محض اس لیے تباہ ہوتے دیکھے ہیں کہ ان کو اپنی زبان پرقابو نہیں تھا ۔ وہ سوچے سمجھے بغیر بولنے پر تیار رہتے تھے ۔ ’’ پہلے تولو ،پھر بولو‘‘ کا سنہری اصول انہوں نے سیکھا ہی نہ تھا۔
اچھی زندگی کے لیے خاموش رہنا اور دانائی کا بھرم رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔دوسرے لوگ اس سے آپ کی سنجیدگی اور گہرائی کا اندازہ لگاتے ہیں ۔ آپ کی شخصیت کا تعین کرتے ہیں ۔ زیادہ گپ شپ سے گریز کریں ۔ اپنے منصوبوں کا ڈھنڈورا نہ پیٹا کریں ۔

کیرئیر میں آگے بڑھنے کے بعد تو یہ احتیاط اور بھی ضروری ہو جاتی ہے ۔ اعلی عہدوں پر فائز افراد کے لیے سیکریسی لازم ہے ۔
اس باب کے عنوان میں ہم نے چالیس برس کی عمر سے پہلے کامیابی کے حصول کے دس اصولوں کا وعدہ کیا تھا ۔ تو اس سلسلے میں دسواں اور آخری اصول یہ ہے کہ اگر آپ چالیسیویں سالگرہ تک زندگی میں قدم نہیں جما سکے تو پھر کیرئیر کی بقیہ مدت میں یہ خامی آپ کا پیچھا کرتی رہے گی ۔
قدم جمانے سے ہماری مراد یہ ہے کہ آپ کی شخصیت کے خدوخال واضح ہوجائیں ۔ اپنے مخصوص شعبے میں آپ نے کم از کم ابتدائی کامیابیاں حاصل کر لی ہوں ۔ دوسرے لوگ آپ کی ذہانت ، دیانت اور فرض شناسی کا اعتراف کرنے لگے ہوں ۔ آپ کوخود بھی احساس ہو کہ جو برس بیت چکے ہیں ، وہ ضائع نہیں گئے ۔

یہ بات یاد رکھیں کہ آگے بڑھنے کی راہ یہ نہیں ہے کہ دوسروں کو دھکا دیا جائے ۔ سچی راہ یہ ہے کہ آپ ایسی خوبیاں پیدا کریں کہ دوسرے لوگ آپ کو نظرانداز نہ کرسکیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

bayan escortTürkiye Escort Bayanbuca escortVdcasino Twitterİstanbulbahis Giriş TwitterLadesbet Twitterbornova escortfethiye escortmarsbahiscasibomizmir escortDenizli escortMalatya Escortşanlıurfa escortHacklinkBeşiktaş escortAtaşehir escortBeylikdüzü escortBahis siteleriBeylikdüzü escort bayanmasöz bayanlarmasöz bayanlarantalya escort bayanlarbetturkeySlot bonusu veren sitelercasibom girişbets10 girişjojobet girişpusulabetbetmatikbaywin girişGrandpashabet girişcasibom twitterholiganbet güncel girişbettilt twittercasibomslot sitelerisekabetbetmatik girişbetkanyon girişsekabet girişholiganbet girişbetmatikcasibom girişcasibom girişcasibom girişcasibom girişcasibom girişcasibom girişcasibom girişcasibom girişcasibom girişhitbet twittersahabet twittersahabet twitterbettilt twittervdcasino twitterilbet twittercratosroyalbet twittertümbet twitterbaywin twitterdinamobet twitterelexbet twittersekabet twitterbetkanyon twitterbetmatik twitterbetine twittertumbet twitterslot sitelericanlı casino sitelericasino sitelerislot siteleribahis siteleribaywinİnterbahisbelugabahismadridbetgrandpashabetcasibombetsatbets10holiganbetbaywinMaltcasinohacklinkmatadorbetjojobetbets10 girişbetebet girişmarsbahis giriş
Ankara implant fiyatlarıEtimesgut evden eve nakliyatvaliztuzla evden eve nakliyatkurtarıcıweb sitesi yapımıgaziantep evden eve nakliyatgayrettepe antika alanlarçankaya evden eve nakliyatMedyumlarMedyumeskişehir web sitesiEtimesgut evden eve nakliyathayır lokmasıgebze evden eve nakliyatmaldives casinospoodletipitip sakızeskişehir televizyon tamiriantika eşya alanlarpoodlepomeranianpancakeswap botdextools trendingNewsdextools trending botdextools botdextools trending servicedextools trending algorithmcoinmarketcap trending botpomeranian ilanlarıMedyumeskişehir uydu servisimersin evden eve nakliyatmarsbahiscasibomseo çalışmasıEtimesgut evden eve nakliyatgoogle ads